1971ءمیں امریکی ڈاکٹرز نے چین کا دورہ کیا اور آکوپنکچر طریق علاج کی کرشمہ سازیوں کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھا اور حیران رہ گئے یہی وجہ ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آکو پنکچر کو طریقہ علاج تسلیم کرتے ہوئے اسے 52 امراض میں آزمودہ قرار دیا ہے
اورینٹل میڈیسن کی اصلاح ایک جامع ہیلتھ کیئر سسٹم کیلئے استعمال کی جاتی ہے‘ جس میں کئی روایتی طریقہ ہائے علاج شامل ہیں۔ چائنہ کا چینی بابوں کا آکو پنکچران میں سے ایک ہے اس کی تاریخ تقریباً ساڑھے چار ہزار سال سے بھی پرانی ہے۔ یہ علاج روایتی‘ فطری اور روحانی اوڑھنی میں لپٹا ہوا ہے‘ آکو پنکچر لاطینی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی سوئی چبھونا کے ہیں۔ اس طریقہ علاج میں جسم کی بیرونی سطح پر موجود خاص پوائنٹس کو سوئی لگا کر تحریک دی جاتی ہے‘ آکو پنکچر پوائنٹس پر دی جانے والی تحریک عصبی نظام اور غدودوں کے نظام کی مفالیت پر اثرانداز ہوتی ہے اس طرح عصبی رو اور ہارمونز میں توازنی اثرات پیدا ہوتے ہیں جو مرض دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اس علاج میں کوئی دوا استعمال نہیں ہوتی۔ انسانی جسم میں مخصوص پوائنٹس جن کو جنرل سیڈیٹو کہتے ہیں یہ پوائنٹس بغیر میڈیسن کے سکون مہیا کرتے ہیں‘ اتنا زبردست سکون ملتا ہے کہ مریض دوران علاج گہری نیند سوجاتا ہے پھر تروتازہ ہوکر اٹھتا ہے۔ ذہنی‘ دماغی اور نفسیاتی امراض میں ان 9 عدد پوائنٹس کا استعمال بے حد مفید ہے۔ البتہ اس علاج میں سائیڈ ایفیکٹس کا کوئی تصور نہیں۔ آکو پنکچر طریقہ علاج کے دوران روزے دار مریض کو سوئیاں گھسانے یا چبھونے سے روزہ نہیں ٹوٹتا‘ ایسے روزے دار جو جسمانی طور پر کمزور ہوں اور روزہ رکھنے سے جن کی قوت مدافعت میں شدید کمی پیدا ہوجائے تو ٹونی ٹیکشن (مقوی) پوائنٹس جو انسانی جسم پر کل تین ہیں (1) سین پن SP-6 (2) چی ہائی REN-6 (3) زوسانلی ST-36 پرنیڈل لگا کر قوت پیدا کی جاتی ہے۔ یہ مقوی 3 پوائنٹس روزے دار کی زبردست ویکنس‘ لوبلڈپریشر کیلئے بے حد مفید ہیں۔
روڈایکسیڈنٹ کے متاثرہ مریضوں کیلئے آکو پنکچر فرسٹ ایڈ پوائنٹس کڈنی ون K1 (ینگ چوان) جو پیر کے تلوے میں واقع ہے‘ ڈیوٹو وینٹی مکس (DU-26) جو ناک اور بالائی ہونٹ کی درمیانی مرکزی لکیر پر ایک تہائی اور زیریں دو تہائی ملاپ پر واقع ہے۔ K1اورDu-26روڈ ایکسیڈنٹ کی ہر طرح کی ایمرجنسی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر سوئی مہیا نہ ہو تو انگلی یا انگوٹھے کے ناخن سے دباو ڈال کر بھی مقاصد پورے کیے جاسکتے ہیں۔ بیہوشی‘ غشی‘ مرگی‘ کمر کا اچانک درد‘ تشنج کے دورہ کیلئے فرسٹ ایڈ آکوپنکچر پوائنٹس استعمال ہوتے ہیں۔ ہارٹ اٹیک کی صورت میں مخصوص جگہ کی مالش کرکے حرکت قلب نارمل کی جاسکتی ہے۔ Li-4 جسے ہوکو بھی کہتے ہیں یہ پوائنٹ ہاتھ پر واقع ہے‘ یہ دافع درد یعنی Analgesic پوائنٹ ہے‘ نظام تنفس کے اس آڈر میں بھی کمال کا شافی ہے۔
سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ علاج ایمرجنسی میں ہر جگہ ہر وقت دستیاب ہوسکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر آکو پنکچر نیڈل دستیاب نہ ہو تو آکو پنکچرسٹ اپنے ہاتھ کے ناخن کے دباو (ایکوپریشر) سے بھی مطلوبہ نتائج حاصل کرکے کسی کی جان بچاسکتا ہے۔
پاکستان میں اس علاج کو نیا کہا جاتا ہے لیکن اس کی تاریخ بہت ہی پرانی ہے۔ آثار قدیمہ سے ملنے والے نقشہ جات اوزار اس بات کے شاہد ہیں کہ یہ طریقہ علاج اس وقت شروع ہوا جب لوگ غاروں میں رہتے تھے۔ پتھروں‘ گائے کے سینگوں اور نوک دار لکڑیوں کو انسانی جسم پر چبھو کر بیماریوں کا علاج کرتے تھے۔
پروفیسر ڈاکٹر اقبال چودھری سینئر آکو پنکچرسٹ کہتے ہیں کہ آکو پنکچرمیں ادویات کا استعمال نہیں ہوتا‘ صرف انسانی جسم کی بیرونی سطح پر سوئیاں چبھو کر بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس جستجو پر کہ اس عمل کو دیکھا جائے تو 1971ءمیں امریکی ڈاکٹرز نے چین کا دورہ کیا اور آکوپنکچر طریق علاج کی کرشمہ سازیوں کو خود اپنی آنکھوں سے دیکھا اور حیران رہ گئے یہی وجہ ہے کہ آج پوری دنیا میں آکو پنکچر اینڈ اورینٹل میڈیسن ڈے ہر سال 24 اکتوبر کو منایا جاتا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے آکو پنکچر کو طریقہ علاج تسلیم کرتے ہوئے اسے 52 امراض میں آزمودہ قرار دیا ہے۔ اب یہ علاج صرف چین تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا میں معروف ہوچکا ہے۔
سابق پرنسپل کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر افتخار علی راجہ کہتے ہیںکہ میں ذاتی طور پر اس علاج سے بہت متاثر ہوں۔ میں نے چائنہ سے واپسی پر آکو پنکچر اینتھیزیاسے پہلی کامیاب سرجری کی تو اس کی افادیت کا اور زیادہ قائل ہوگیا۔ اس کا نیورولوجی سے بہت گہرا تعلق ہے جن تکالیف میں Indicated ہو تو وہاں یہ حیران کن کامیاب ثابت ہوتی ہے۔آکوپنکچر طریق علاج کا فلسفہ یہ ہے کہ جسم میں گردش کرنے والی توانائی چی یعنی روح کی کمی بیشی سے پیدا ہونے والا بگاڑ بیماری کا سبب بنتا ہے اس علاج کی بنیاد قدیم چینی نظرئیے پر مبنی ہے کہ کائنات میں دو قوتیں موجود ہیں۔ ایک قوت منفی جسے ین کہا جاتا ہے اور دوسری مثبت جو ینگ کہلاتی ہے ان دونوں قوتوں کے درمیان کسی بھی ایک قوت کی کمی یا زیادتی توانائی کے توازن کو بگاڑ دیتی ہے لہٰذا یہ زیادتی یا کمی ہی بیماری ہے۔آکو پنکچر پوائنٹس پر سوئی چبھو کر تحریک دینے سے اندرونی روحانی توانائی چی کی کمی‘ زیادتی کو کنٹرول کرکے متوازن کیا جاتا ہے یوں صحت بحال ہوجاتی ہے۔ انسانی جسم پر 361 آکو پنکچر پوائنٹس ہیں۔ ان کے علاوہ بہت سے فالتو پوائنٹس بھی ہیں‘ جو انفرادی حیثیت رکھتے ہیں۔ آہ شی پوائنٹس کی تعداد الگ ہے۔12 چینلز ہیں اور 2 فالتو ہیں۔ ہر چینل کا تعلق اندرونی عضو سے ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 756
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں